چلو دوار پی کا کھٹکٹا کے دیگھتے ہیں

Poet: rizwana By: rizwana, toronto

چلو دوار پی کا کھٹکٹا کے دیگھتے ہیں
روٹھا مقدر ہم بھی آزما کے دیکھتے ہیں

چھب ان کی دکھلای دے جاے کہی
گیت الفت کا گنگنا کے دیکھتے ہیں

شام سہانی ہو جاے گی اور بھی
زلفیں ذرا بکھرا کے دیکھتے ہیں

شرف میزبانی ہو حاصل ہمیں
جام محبت کا پلا کے دیکھتے ہیں

کبھی تو گزرے گا گلی سے اپنی
اوٹ چلمن کی ہٹا کے دیکھتے ہیں

ادب مانع رہتا ہےہر پل ہمیں
حال دل کا سنا کے دیکھتے ہیں

 

Rate it:
Views: 564
12 Jan, 2014