چل تھوڑا غم میں گزارا کرتے ہیں

Poet: مبشر جمیل By: مبشر جمیل , Karorpakka

چل تھوڑا غم میں گزارا کرتے ہیں
کچھ پل کے لیے تم کو ہمارا کرتے ہیں

تم تھے تو خوشیوں کا پتا چلتا تھا
چلو مَحَبّت دوباراکرتے ہیں

اک ہمارے بعد کئی مَحَبّتیں دفن ہونگی
مَحَبّت کا سجدے میں کفارہ کرتے ہیں

کہتے ہیں ہجر میں چہروں پہ دھول اڑتی ہے
چاہتوں کو دھو کر منہ ستارا کرتے ہیں

سنا ہے دعاؤں سے تقدیر بدل جاتی ہے
آئیے اس بات کا استخارہ کرتے ہیں

ناکام عشق مثل موت ہے جانی
چل پھر قبر سے کنارہ کرتے ہیں

اور اس کادل تیرے بغیر کیا کروں گا شاعر
اس کو توڑ کر کچھ ہمار کچھ تمہارا کرتے

Rate it:
Views: 126
23 Mar, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL