اے میرے نادان دل چل واپس لوٹ چل
آگے رستہ مشکل ہے چل واپس لوٹ چل
چل توں میری بات مان اب توں ضد نا کر
آگے گہری کھائی ہے چل واپس لوٹ چل
دل کے ٹکڑے ہوتے ہیں سانسوں میں درد رہتا ہے
زندگی غموں کے پنجرے میں تڑپتی ہے چل واپس لوٹ چل
صدیوں کی مسافت ہے کانٹوں بھرا سفر ہے
کس نے منزل پائی ہے ؟ چل واپس لوٹ چل
صحرا کی سی پیاس ہے آنکھیں ہر پل رہتی اداس ہیں
محبت کس کو آئی راس ہے ؟چل واپس لوٹ چل
عشق آگ کا دریا ہے اور ننگے پاؤں چلنا ہے
ہر کسی نے شکست کھائی ہے چل واپس لوٹ چل
دو پل کا ملن ہے پھر عمر بھر کی جدائی ہے
عشق نے ہر بار قیامت ڈھائی ہے چل واپس لوٹ چل
انعم تم نے کیا بات کر دی
کیسے واپس لوٹ جاؤں
محبوب کو تنہا چھوڑ جاؤں
اس کے ناز کون اٹھائے گا
اسے پلکوں پر کون بٹھائے گا
اس کی راہوں سے کانٹے کون اٹھائے گا
پیروں تلے جان کے پھول کون بچھائے گا
مانا کہ سفر بڑا مشکل ہے یہی میرا مقصد ہے
اب یہی میری عبادت ہے یہی میرا حاصل ہے
چل توں میرے ساتھ چل اب توں میرے ساتھ چل
چل اب توں ضد نا کر اب توں میری بات مان
چل توں میرے ساتھ چل اب توں میرے ساتھ چل