محبتوں کے زمانے گزر گئے یارو
نشے جوانی کے سارے ا تر گئے یارو
اداسیوں کی گھٹائیں ہی دل پہ چھائی ہیں
مسرتوں کے جو دن تھے گزر گئے یارو
کریں گے رشک ہمیشہ تمام لالہ و گل
اگر چمن سے کبھی وہ گزر گئے یارو
بھنور میں کود گئے تھے جو حوصلہ کر کے
وہ لوگ پار کنارے اتر گئے یارو