چمکتے چاند تاروں کے جہاں میں لے گئیں آنکھیں
تجھے مل کر لگا کہ کہکشاں میں لے گئیں آنکھیں
چھلکتی آنکھ دل کی کہہ رہی ہر بات ہو جیسے
نظر ملتے ہی ہم کو یوں لگا کہ رات ہو جیسے
نہ جانے کیوں میرے احساس میں محشر ہوا یکدم
خمار شب میں بہتے نور کی برسات ہو جیسے
سمندر کی طرح آبِ رواں میں لے گئیں آنکھیں
تجھے مل کر لگا کہ کہکشاں میں لے گئیں آنکھیں
تیری مخمور آنکھوں نے نہ جانے کیا کیا ہم دم
جو دل پہلو میں ہوتا تھا تمہارا ہو گیا ہم دم
کسی نے شبنمی پھولوں کو جیسے پیار سے چوما
تیری نظروں کی کرنوں نے مجھے ایسے چھوا ہم دم
عجب سی کشمکش کے درمیاں میں لے گئیں آنکھیں
تجھے مل کر لگا کہ کہکشاں میں لے گئیں آنکھیں