چپ رہتے ہیں
Poet: yasir khan By: yasir khan, sibiکچھ نہیں بولتے ہم چپ رہتے ہیں
ہم نے کھائی ہے قسم چپ رہتے ہیں
بولتی ہیں اب صرف خوشیاں اسکی
اور میرے سب غم چپ رہتے ہیں
اتنے پیارے شخص سے ملے ہیں
اس لیے تو یہ زخم چپ رہتے ہیں
اسکے تعلق سے بنے نغمےہونٹوں پہ
جب سے رشتہ ہوا ختم چپ رہتے ہیں
اپنی مانند کسی شجر کےجیسی ہے
فرق اتنا کہ ہم کچھ کم چپ رہتے ہیں
ہم بھی اسکے سب عیب بتا سکتے ہیں
پر رکھتے ہیں اسکا بھرم چپ رہتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






