چھوا ایسے کہ پور ہی بنا ڈالی پھر دیا بوسا کہ رنگت ہی اڑا ڈالی یہ تیرا ستم ہے یا جذبہ عشق مگر نبیل کی تو جان پے بنا ڈالی