وہ میرا ہمراز تھا میری محبتوں کا مدار تھا
چھوٹی سی اک بھول نے جسے دشمنوں سے ملا دیا
جو میری زندگی تھا وہ میری بندگی تھا
انا نے میری ہر اک نقش دل سے میرے مٹا دیا
ہر تیر اس کے نام کا سینہ پہ اپنے روک لیا
جب وقت پڑا اس بے وفا نے رستہ اپنا بدل دیا
میرے دل کی ہے یہ صدا معاف کر اس کی ہر خطا
انا نے میری دل کے ہر فیصلے کو بدل دیا
انتظار میں تیرے بکھر رہا تھا جفا کی ہوا سے ٹھٹھر رہا تھا
وہ اک با وفا بھی خود غرضی کی چادر اوڑھ کر چل دیا