چھپائیں تو محبت کو چھپائیں کس طرح آخر

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid sheikh, Lahore Pakistan

تمہیں ہم چاہتے ہیں یہ بتائیں کس طرح آخر
جو دل میں بات ہے ہونٹوں پہ لائیں کس طرح آخر

محبت پہ نہیں قابو یہ ہو جاتی ہے چپکے سے
محبت کا مدھر نغمہ سنائیں کس طرح آخر

یہ بے چینی کا عالم آج ہم کو مار نہ ڈالے
تمھاری یاد آئے تو بھلائیں کس طرح آخر

یہ سونا سونا آنگن ہے تمھارا منتظر کب سے
تمھیں دلہن بنا کے گھر میں لائیں کس طرح آخر

اداسی کی فضا چھائی ہوئی ہے روح پر جاناں
تمھارے بن لبوں کو ہم ہنسائیں کس طرح آخر

کبھی تو سرمئی شاموں میں ملنا ہو مقدر میں
انھیں سوچوں میں ہیں تم کو بلائیں کس طرح آخر

ہواؤ ! اب تمہی کچھ ذور سے چلنا شروع کر دو
یہ آنچل اس کے چہرے سے ہٹائیں کس طرح آخر

ہے اظہار محبت میں تو رسوائی کا ڈر زاہد
چھپائیں تو محبت کو چھپائیں کس طرح آخر

Rate it:
Views: 2314
20 Sep, 2013