چھپا ہے پیار کا خزانہ اس دل میں
تڑپ رہا ہے اک فسانہ اس دل میں
آتے ہیں وہ ہمارے خوابوں میں اکثر
ہے ان سے ملنے کا بہانہ اس دل میں
رہتے ہیں وہ شامل ہماری دھڑکنوں میں
بنا لیا ہے انہوں نے آشیانہ اس دل میں
ہو جائے گی الفت ان سے ایک دن
رہتا ہے ان کا آنا جانا اس دل میں
ہے ان سے ملاقات روز ہماری
ہو گیا ہے اب غم کا ٹھکانہ اس دل میں