چہرے پر نمایاں کئی الہام یہ لکیریں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiچہرے پر نمایاں کئی الہام یہ لکیریں
ہاتھوں میں رہہ گئی گمنام یہ لکیریں
لکھنے والے نے لکھ ہی دی
تقدیر کی کیسی تمام یہ لکیریں
باہر کی رغبت ہے سونی سونی
اندر جیسے ڈھلتی شام یہ لکیریں
قسمت والوں کو مل جاتی ہیں
ویسی نہیں ہیں عام یہ لکیریں
غرض وسعت سے ہے جیون بستا
غرور کی نہیں غلام یہ لکیریں
تم تو ہمیشہ نرخ پوچھتے ہو
مجھے تو ملی اپنے دام یہ لکیریں
اپنے تغافل سے کہیں جاگ سنتوشؔ
اور مقدر کی سبھی تھام یہ لکیریں
More Love / Romantic Poetry






