چہرے پہ اس کےخوشی رہتی ہے
آنکھوں میں اس کی نمی رہتی ہے
دل میں غموں کا سمندر رکھتی ہے
انہیں چھپانےکی خاطرہنستی رہتی ہے
مجھے کھونے سے وہ بہت ڈرتی ہے
مجھےتم سے محبت ہے کہتی رہتی ہے
کوئی ا س کے دل کا حال نا جان لے
وہ سب کے سامنے مسکراتی رہتی ہے
یہ بات اسےکیسےسمجھاؤں اصغر
کہ زیست میں کوئی ناکوئی کمی رہتی ہے