تمنا میرے دل کی ہے بتلاتے ہوئے ڈر لگتا ہے
تجھے پانے سے ڈرتی ہوں کھو دینے سے ڈر لگتا ہے
چلی آوں میں تیرے پاس رہوں پھر میں تیرے ساتھ
مجھے زمانے کی زنجیر سے بندھ جانے سے ڈر لگتا ہے
تو ہر پل میری سوچ میں کوئی دیکھ نہ لے اسی لیے
تجھے سوچ کر میں ہنستی ہوں پھر ہنسنے سے ڈر لگتا ہے
تجھے سن نہ لے کوئی کہیں تجھے پا نہ لے کوئی کہیں
چرالے تجھ کو مجھ سے جو اس وقت سے ڈر لگتا ہے
چھپا رکھا ہے عائش تجھے زمانے بھر کی نظروں سے
جب دل کہے تو آیا ہے اس آہٹ سے ڈر لگتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔