Add Poetry

ڈھلتی عمر

Poet: Javed Mirza By: Muhammad Javed Mirza, Nowshera

درد کی دُکھ کی بات کرنی ہے
نارسا سُکھ کی بات کرنی ہے

حوصلہ اب جواب دینے لگا
بے وفاؤں کی با ت کرنی ہے

یا د دل میں بسا کے رکھی ہے
بُھول جانے کی بات کرنی ہے

عمر رفتہ تو ہاتھ سے نکلی
خستہ حالی کی با ت کرنی ہے

دل بھی اب بیٹھ بیٹھ جاتا ہے
ڈھلتی عمروں کی بات کرنی ہے

چاندنی اُس کے سر بھی اتری ہے
اور کچھ اپنی با ت کر نی ہے

دید کا شوق تو سوا ہی ہو ا
آنکھ میں دھند کی بات کرنی ہے

دل میں رکھے چرا غ بُجھ بھی گئے
اب تو جانے کی بات کرنی ہے

شباب لیلی و مجنو ں امر ہوا تو ہوا
ہمیں تو اپنے نصیبوں کی بات کرنی ہے

ڈوب لے ہجر کا یہ د ن ٹھرو
وصل کی شب کی بات کرنی ہے

Rate it:
Views: 383
27 Jul, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets