Add Poetry

ڈھنگ کا کوئی کام کرنا نہیں

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

ڈھنگ کا کوئی کام کرنا نہیں
سو ہوا طے کہ اب سدھرنا نہیں

وہ مروت کہ بس بتاؤں کیا
روٹھنا اب بھی ہے مکرنا نہیں

اِک یہی بات ٹھان رکھی ہے
کچھ بھی کر لُوں کمال کرنا نہیں

نہیں طاقت مزاج سہنے کی
جو بھی ہو اب لحاظ کرنا نہیں

وقتِ رخصت گزر گیا کب کا
ایسا کیا ہے جو اب گزرنا نہیں

تم ہو وہ نشّہ جان جاں جس نے
تا قیامت کبھی اُترنا نہیں

اے مسیحا جو بَن پڑے کر لے
زخم ہے دِل لگی کا بھرنا نہیں

ہے زمینی مگر یہ چال چلن
تُو اُتر، آسماں نے گرنا نہیں

اک نصیحت جو کی تھی اُس نے مجھے
یاد آئی بھی یاد کرنا نہیں

صرف اِسی بات نے سنبھالا مجھے
میں سمیٹوں گی تم بکھرنا نہیں

اور کسی سے کہو کہ مر جائے
ابھی جینا ہے مجھ کو مرنا نہیں

Rate it:
Views: 389
09 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets