ڈھونڈ کر سارے جہاں میں تم سہارا دیکھنا
جب محبت نہ ملے تب در ہمارا دیکھنا
شام غم لائی ہے پھر تنہائی کی دہلیز پر
جاگ کر اب رات بھر صبح کا تارا دیکھنا
تم سے بڑھ کر کون اپنا ہے مگر اک موڑ پر
یاد ہے اے اجنبی اب تک تمہارا دیکھنا
عشق میں تم بات نہ سوچو نفع نقصان کی
یہ تجارت تو نہیں پھر کیا خسارا دیکھنا
روٹھ کر جان ظفر جاتا ہے محفل سے مگر
لوٹ کر محفل میں آئے گا دوبارہ دیکھنا