Add Poetry

کئی بدنامیاں ہوتیں کئی الزام سر جاتے

Poet: Yaseen Shahi By: Yaseen Shahi, Islamabad

کئی بدنامیاں ہوتیں کئی الزام سر جاتے
مگر اے کاش ہم دونوں ہمی دونوں پہ مر جاتے

اگر تم خواب ہوتے تو تمھیں آنکھوں میں رکھ لیتے
نہ گویا نیند سے پھر جاگتے حتیٰ کے مر جاتے

اگر ہم روشنی ہوتے تو پھر احساس کی لو سے
زمیں کو چھوڑ دیتے مل کے دونوں چاند پر جاتے

اگر تم پھول ہوتے تو تمہاری خوشبو میں رہتے
سمندر کی طرح ہوتے تو ہم تم میں اتر جاتے

ہمارے خال و خد کیسے ہیں یہ اب تک نہیں دیکھا
اگر تم آئنہ ہوتے تو ہم کتنے سنور جاتے

تمھارے حسن پہ پہرہ ہمارے عشق کا ہوتا
جواں رکھتے سدا تم کو اگر لمحے ٹھہر جاتے

اگر سورج ہی ہوتے تو پھر اپنی دھوپ کی صورت
وجود یار کی دھرتی پہ شاہی ہم بکھر جاتے

Rate it:
Views: 693
21 Dec, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets