کاجل
Poet: By: Sohial Iqbal, Chakwalکاش میں تیری حسین آنکھ کا کاجل ہوتا
 تو مجھے آنکھ کے گلشن میں اتارا کرتی 
 
 میں تیری پلکوں کے سائے میں پڑاؤ ڈالے
 تیرے رخسار کی سرخی میں اضافہ کرتا
 
 جب تیری آنکھ سے اشکوں کے ترانے بہتے
 میں تیری گال پہ ساون کا حسین بادل ہوتا
 
 مجھ کو بے چین سے رکھتا تیری قربت کا مزہ
 میں تیری آنکھ کے گلشن میں مہکتا رہتا
 
 جب تیرے ہاتھ کی نرمی کی ضرورت پڑتی 
 میں تیری آنکھ میں ہلکی سے شرارت کرتا
 
 اور کچھ نہیں بس تیرے حسن کا حاصل ہوتا
 کاش میں تیری حسین آنکھ کا کاجل ہوتا
More Love / Romantic Poetry






