کبھی تو ایسا ہؤا کرے ، کوئی میرا ہو خدا کرے
میرے عشق میں جیا کرے میرے نام پہ مرا کرے
درد ِ دل کی دوا کرے چاک ِ جگر کو سیا کرے
میری چاہ میں ٹوٹا کرے مجھے ٹوٹ کر چاہا کرے
خود سے نہ جدا کرے مجھے خدا سے مانگا کرے
مجھے پانے کو سوچتا رہے کیا کرے کیا نا کرے
فقط میرے نام کی تسبیح وہ صبح شام پڑھا کرے
کبھی تو اپنا حال ِ دل خون ِ دل سے لکھا کرے
مجھے اپنا بنا ہی ڈالے تنہا نہ اب رہا کرے
کوئی پوچھے دنیا ہے کیا؟ اور وہ رعنا رعنا کرے