کاش میرا ہر شعر ایسا ہوا کرے
جنہیں سن کر دنیا واہ واہ کرے
میری نظر سے گزرے کوئی ایسا حسیں
جسے دیکھ کر دل ٹھاہ ٹللهاہ کرے
جو ایک بیوی کے ناز نہ اٹھا سکے
پھر وہ شخص کیوں دوسرا بیاہ کرے
جو طبیعت کی طرح بگڑتی رہے
ایسے معشوق سے کیسے کوئی نباہ کرے
اپنی جھوٹی آن بان کی خاطر اصغر
انسان کیوں اپنی دولت تباہ کرے