کبھی ان سے ہمیں شکوے نہ تھے
مانوس ہم سے وہ پہلے اتنے نہ تھے
محسوس کرتے ہیں انہیں یہیں آس پاس
قریب پہلے وہ کبھی اتنے نہ تھے
آ جاتے وہ اگر گوشہ تنہائیوں میں
ان سے ملنے کے جتن اتنے نہ تھے
دیکھ لیتے وہ اگر محبت کی نگاہ سے
اوجھل نظروں سے ہم اتنے نہ تھے
ان سے ملنے کی آرزو رکھتے ہیں
ناراض ہم سے وہ پہلے اتنے نہ تھے