کبھی خودکو میرے پیار میں بھلا کردیکھ
دشمنی اچھی نہیں مجھےدوست بناکردیکھ
تیری چاہ میں میری عمر روتے گزری
کبھی توبھی میری جانب مسکرا کر دیکھ
مجھ پہ ظلم وستم کی بجلیاں گرانےوالے
تو بھی کسی کےپیار میں غم کھاکر دیکھ
تیرے دل میں پھر بہاریں لوٹ آہیں گی
ایک بار تومجھےوہاں بسا کر دیکھ
تیرےبن کیسےاصغرکی عید گزری
اپنےاس دیوانےکی حالت آ کر دیکھ