کبھی ظلم تو کبھی ستم کرتا ہے ستمگر کبھی نہ مجھ پہ رحم کرتاہے ہر روز مجھے غًم دیتا رہتا ہے ان کی گنتی کبھی نہ کم کرتا ہے