Add Poetry

کبھی ملتا تھا کسی بات کے بہانے سے

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

کبھی ملتا تھا کسی بات کے بہانے سے
کبھی بھولا ہی نہین شخص وہ بھلانے سے

کبھی اس دل پہ بنایا تھا جو انجانے میں
کبھی مٹ پایا نہیں نقش وہ متانے سے

کبھی مانگے سے بھی ملتی نہیں ساقی سے شراب
کبھی بن مانگے بھی مل جاتی ہے مے خانے سے

کبھی غیروں سے بھی آتی ہے وفا کی خوشبو
کبھی اپنے بھی نظر آتے ہیں بیگانے سے

کبھی خنجر بھی چلیں دل پہ تو سہ جاتے ہیں
کبھی شکوہ نہیں کر پائے ہم زمانے سے

کبھی رکھتے نہیں پرخاش کسی سے زاہد
کبھی دکھ دیتے نہیں لوگ یہ دیوانے سے

Rate it:
Views: 442
13 Nov, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets