کبھی ملتا تھا کسی بات کے بہانے سے

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

کبھی ملتا تھا کسی بات کے بہانے سے
کبھی بھولا ہی نہین شخص وہ بھلانے سے

کبھی اس دل پہ بنایا تھا جو انجانے میں
کبھی مٹ پایا نہیں نقش وہ متانے سے

کبھی مانگے سے بھی ملتی نہیں ساقی سے شراب
کبھی بن مانگے بھی مل جاتی ہے مے خانے سے

کبھی غیروں سے بھی آتی ہے وفا کی خوشبو
کبھی اپنے بھی نظر آتے ہیں بیگانے سے

کبھی خنجر بھی چلیں دل پہ تو سہ جاتے ہیں
کبھی شکوہ نہیں کر پائے ہم زمانے سے

کبھی رکھتے نہیں پرخاش کسی سے زاہد
کبھی دکھ دیتے نہیں لوگ یہ دیوانے سے

Rate it:
Views: 483
13 Nov, 2012