Add Poetry

کبھی پاس آؤ تو تمہیں حال سناؤ

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

کبھی پاس آؤ تو تمہیں حال سناؤ
کیسے گزرے ماہ و سال بتاؤ

پتھر سا دل لیے میں پھرتی رہی
کیسے ٹوٹ گیا پتھر وہ بات بتاؤ

چادر اُوڑھ کر چہرہ تو چھپا لیا
آنکھوں سے کیسے ہوئی برسات بتاؤ

تمہارے لہجے میں وہ کس کا لہجہ بولتا رہا
تمہیں وہ لفظ یا ُاس شخص کا نام بتاؤ

قطار میں کتنے ہی لوگ آ رہے تھے
کیسے کاٹا اک شخص کے لیے وہ انتظار بتاؤ

رات کے بارہ بھی بج گئے اب تو
میں ڈھونڈ رہی ہوں تمہیں سب کو کیسے بتاؤ

Rate it:
Views: 485
07 Mar, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets