کبھی چھپ کر زمانے سے ملا ہم سے بھی کرتا تھا

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

کبھی چھپ کر زمانے سے ملا ہم سے بھی کرتا تھا
کبھی آنے کا دیر سے وہ گلہ ہم سے بھی کرتا تھا

تڑپ اٹھتا تھا وہ دیکھ کر ہمیں کیفیت اضطراب میں
مجبور پر عادت سے کہ جفا ہم سے بھی کرتا تھا

وفا اسکی پہ بہولو تم کو اتنا یقین کیوں ہے
سنو تم بھی کبھی وہ تو وفا ہم سے بھی کرتا تھا

چھوڑ اک دن تھے بھی وہ جائے گا تنہا تنہائی میں
زکر سن کر جدائی کا وہ لڑا ہم سے بھی کرتا تھا

حسن والوں کی تو ہے ادا ساجد تم نہ گھبرانا
لے کر چین جگر کا وہ دغا ہم سے بھی کرتا تھا

Rate it:
Views: 419
02 Oct, 2009