Add Poetry

کبھی گوہر سمجھتے ہیں کبھی پتھر سمجھتے ہیں

Poet: شایان غلامی By: Shayan Ghulami, Alipur

کبھی گوہر سمجھتے ہیں کبھی پتھر سمجھتے ہیں
مرے اپنے بھی اب ایسا مجھے اکثر سمجھتے

عجب ہے زائیقہ انکا عجب ہے سوچ لوگوں کی
میری میٹھی سی باتوں کو بھی یہ خنجر سمجھتے ہیں

جہاں ہو پیار اک جہتی میں اس کو گھر سمجھتا ہوں
نہ جانے کیوں یہ دیواروں کو اپنا گھر سمجھتے ہیں

مجھے چھو کر نہیں دیکھا مجھے پاکر نہیں دیکھا
بنا سمجھے بنا سوچے مجھے پتھر سمجھتے ہیں

حیا عورت کا زیور ہے وفا عورت کی زینت ہے
یہ کیوں بیجان چیزوں کو زور و زیور سمجھتے ہیں

یہ دل سے آنکھ کا رشتہ بڑا نازک سا ہوتا ہے
نہ وہ اندھر سمجھتا ہے نہ یہ باہر سمجھتے ہیں

پر کلو فکر کو شایان اپنی شاعری پڑھکر
یہاں اہلِ سخن اشعار بھی بہتر سمجھتے ہیں

Rate it:
Views: 432
31 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets