Add Poetry

کبھی ہم تم ملے تھے مہرباں لمحوں کی چھاؤں میں

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

کبھی ہم تم ملے تھے مہرباں لمحوں کی چھاؤں میں
مگر اب جی رہے ہیں ہم انہی یادوں کی چھاؤں میں

جہاں ہم نے محبت کے حسیں خوابوں کو پایا تھا
کبھی تو آ ملو ہم سے انہی جھرنوں کی چھاؤں میں

کبھی آؤ تو یوں آؤ بھلا کر ساری دنیا کو
کہ دو روحیں ملیں جیسے حسیں پھولوں کی چھاؤں میں

بڑی مدت سے خواہش ہے ملیں ساحل کنارے ہم
چلیں ہم ننگے پاؤں دور تک سیپوں کی چھاؤں میں

زمانے کے ہر اک موضوع پہ ساون کی حسیں رت میں
کریں باتیں بہت سی ہم ہری بیلوں کی چھاؤں میں

مرا جی جانتا ہے کتنے رنج و غم اٹھائے ہیں
جیوں کب تک بھلا میں درد کےشعلوں کی چھاؤں میں

ہوئی جاتی ہے میری روح تک سرشار ہر لمحہ
تمہارے رنگ برساتے ہوئے لفظوں کی چھاؤں میں

گذاری ہے اسی حالت میں ساری زندگی ہم نے
سلگتی ، روح جھلساتی ہوئی سوچوں کی چھاؤں میں

Rate it:
Views: 922
12 Jul, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets