Add Poetry

کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو

Poet: UA By: UA, Lahore

کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو
نہ ایسے بہانے بنایا کرو

مصروفیت ہی تمہارا شغل ہے
فرصت کو بھی تو نبھایا کرو

یہ مانا کہ تم سے نہیں روٹھتے ہم
منائے ہوئے کو منایا کرو

کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو

تمہیں بھی میری یاد آتی تو ہوگی
مجھے بھی کبھی یہ بتایا کرو

بہانے بہانے کبھی دوستوں کو
ہماری کہانی سنایا کرو

کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو

تمہارے خیالوں میں آنے لگوں
مجھے بھی کبھی یوں بلایا کرو

میں جب چاہوں تم سے مخاطب رہوں
کوئی ایسا چکر چلایا کرو

میں سب سے کہتی ہوں تم میرے ہو
تم بھی یہ سب کو بتایا کرو

کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو
نئے ایسے بہانے بنایا کرو

Rate it:
Views: 475
25 Mar, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets