کب تجھے یار کبھی میں شکایت کی ہے
Poet: اےبی شہزاد By: AB shahzad, Mailsiکب تجھے یار کبھی میں نے شکایت کی ہے
ٹوٹ کے تم کو ہی چاہا ہے محبت کی ہے
یہ الک بات کہ سمجھا نہیں تم نے مجھکو
میں نے بے لوث محبت سے عقیدت کی ہے
پیار کو کھیل سمجھ کر ہی ہے کھیلا تم نے
تم نے ہر بار عداوت ہی عداوت کی ہے
کر سکا پیار سے ناکام نہیں توں مجھکو
اپنا کرکے ہی دبازت سے شقاوت کی ہے
کہہ دیا ہے کہ محبت نہیں کرنی تم سے
آخری بار شرافت سے شرارت کی ہے
کی ہے فریاد خدا سے تجھے پانے کے لیے
تم نے دیکھا نہیں قرآں کی تلاوت کی ہے
خود چلا آتا ترے پاس بلا ہی لیتے
تم نے ناحق ہی ادھر آنے کی زحمت کی ہے
پیار کرتا تو نہیں کوئی گنہ کر لیا ہے
میں نے پوجا تو نہیں تیری عبادت کی ہے
ہر کسی سے کی محبت ہے شرافت کے ساتھ
تیرے شہزاد نے دلوں پہ حکومت کی ہے
More Love / Romantic Poetry






