کب پہنچوگی ٹھکانے
Poet: UA By: UA, Lahoreتم سے ملنے کے لئے ہم نے کئے سو بہانے
پر تم سمجھ نہ پائے اپنی چاہت کے فسانے
کس کس طرح سے روح کے گھاؤ چھپائے ہیں
ان زخموں کی گہرائی کو کوئی بھی نہیں جانے
گرچہ ہمارا دل ہے پر ہم سے بےخبر ہے
انجان مجھ سے ہے مگر یہ تیرا حال جانے
ہم جس کے لئے دنیا سے بیگانہ ہو گئے ہیں
وہ بے خبر ہمارے ہی دل کی لگی نہ جانے
زمیں ہوئی ہے فلک کے ستاروں کے روبرو
لگی آسمان سے آج تو یہ زمیں نظر ملانے
تھوڑی سی محبت نے کیا کیا ہنر سکھائے
اب رات میں لکھتے ہیں تقدیر کے فسانے
عظمٰی تجھے صحرا نوردی راس آگئی ہے
کب تک سفر کروگی کب پہنچوگی ٹھکانے
More Love / Romantic Poetry






