Add Poetry

کتنی کشش سے وہ ہمیں اسیر کرتے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کتنی کشش سے وہ ہمیں اسیر کرتے ہیں
جب بھی چہرے بناوٹیں تعمیر کرتے ہیں

نمرتا ہوئا یہ تاؤ کیسی قربانیاں مانگنے آیا
جن کے سروکار ہی بڑے دلگیر کرتے ہیں

دنیا کی اجرتیں دیکھ کر ہم عزلت پسند ہوئے
خدمت گذاری کا نہ ہی وہ ظہیر کرتے ہیں

ہمیں اپنے نصیب سے جو ملا شکر گذاری کرلی
کہیں عادتیں، کہیں عقیدے ہی زنجیر کرتے ہیں

انسان کی اَصل سند تو مَٹی کے مانند ہے
وہ تو عمل ہی ہیں جو اِنہیں بینظیر کرتے ہیں

جیون کی سرمایہ کاری میں چاہتوں کا قبضہ
ضبط ہوتا نہیں ہر راہ خود کو حقیر کرتے ہیں

 

Rate it:
Views: 276
05 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets