کدھر گیا ہوگا
Poet: Aashi By: Aysha, killeenزہر غم دے کے مجھے جانے کدھر گیا ہوگا
غم جدائی میں شاید وہ مر گیا ہوگا
خلوص جس نے بسایا تھا اپنی باتوں میں
تمام لہجے کو اپنی وہ زہر کر گیا ہوگا
جب بے وجہ ہی جھلک جائیں آنکھ سے آنسو
تو یہ ہی سمجو دھواں آنکھوں میں بھر گیا ہوگا
جب روکے اپنے قدم اس نے تو میں نے یہ سمجھا
تمام عمر کے غم سے وہ ڈر گیا ہوگا
خود اپنے ہاتھ سے جھٹکا ہے دل نے خوشیوں کو
کہ خود فریبی میں رہ کر یہ بھر گیا ہوگا
تو کس کو ڈھونڈ رہی ہے ویرانے اب تک
تمھیں بھلا کے تو وہ شخص گھر گیا ہوگا
More Love / Romantic Poetry






