کرتا کوئی بھی رابطہ نہیں ہے

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

کرتا کوئی بھی رابطہ نہیں ہے
وہ محبت کا سلسلہ نہیں ہے

مل گیا ہے نصیب میں تھا مرے
اپنوں سے کوئی اب گلہ نہیں ہے

کال آتی نہیں کبھی ان کی
میں کہاں پر ہوں پوچھتا نہیں ہے


میرے رہتا ہے وہ خیالوں خیالوں میں
دل سے ہوتا مرے جدا نہیں ہے

خط جلا سب دیے مرے اس نے
اس نے خط کوئی بھی پڑھا نہیں ہے

ہو خسارہ گیا تجارت میں
ضبط کا حوصلہ ملا نہیں ہے

آج شہزاد بات ہوئی ہے
فرط جذبات سے ملا نہیں ہے

Rate it:
Views: 189
21 Dec, 2022