کرتے ہیں گلہ ہم سے وفا اور کسی سے
آتی ہے کہاں ان کو حیا اور کسی سے
ہر غم مجھے دیتا خدا ہوتا نہ کبھی یہ
وہ میرے سوا ہوتے جدا اور کسی سے
کرنی تھی وفا جن سے کبھی کر نہ سکے تم
اب ہو جا فنا مجھ پہ خفا اور کسی سے
میں تیرا گناہ گار تھا رب تو نے ہی بخشا
ملتی ہے سزا ہم کو خدا اور کسی سے
ممکن ہے سزا دل کی ہمیشہ رہے فیصل
یہ درد ملا عشق کو کیا اور کسی سے