کرنے کو بات ان سے بیتاب ہیں ہم
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaکرنے کو بات ان سے بیتاب ہیں ہم
کرنی نہیں بات ہم سے کہتا ہے خراب ہیں ہم
ستارو چمکو اور چمکتے رہو آسمان کی محفل میں
پر نیچے جھانک کے دیکھو جیھل کے مہتاب ہیں ہم
ہم تو آ ہی گئے بزم سب کے سامنے
ہو تم بھی دیکھو تمہاری خاطر بےنقاب ہیں ہم
قسم ہے تیری مد بھری نگاہوں کی قسم
دیکھ لیے ہمیں عشق کی شراب ہیں ہم
ایسا نشہ چھائیے گا پھر بتانا زرا
بوجھل ہوئی آنکھوں کے خواب ہیں ہم
اک پل میں مہرباں اک پل میں حریف جاں
کہتے ہیں دلبر اور کبھی کہتا ہے عذاب ہیں ہم
دل کا ریگستاں کب سے پیاسا رہا
جشم تر اسی ہوئی کہ اب سراب ہیں ہم
ہم سا موتی کہاں ملیےگا تجھے یہاں قلزم
اٹھا لیے جلدی سے بہت نایاب ہیں ہم
More Love / Romantic Poetry






