کسی دل کا مرے حال جب کہا ہو گا

Poet: Wasim Ahmad Moghal By: Wasim Ahmad Moghal, Lahore

کسی نے دل کا مرےحال جب کہا ہو گا
مجھے یقیں ہے کہ سن کے وہ رو دیا ہو گا

لرز رہا ہے جو دل آسماں پہ تاروں کا
کوئی چراغِ محبت کہیں جلا ہو گا

وفور شوق سے آئے ہیں وہ بھی گلشن میں
اور ان کے آنے سے کیا کیا نہ گل کھلا ہو گا

گلاب رکھا ہے ہر نوکِ خار پر دیکھو
دیارِ عشق میں مجنوں پھر آگیا ہو گا

اُٹھائے پھرتے ہیں کیوں لوگ ہاتھ میں پتھر
کسی نے آئینہ اُن کو دِکھا دیا ہو گا

دیارِ غم کے اندھیروں میں روشنی کے لئے
چراغ بن کے مرا دل بھی جل رہا ہو گا

ترے لبوں کی حسیں مسکراہٹوں کے لئے
نجانے کتنے شہیدوں کا خوں بہا ہو گا

ہزار بار بھی دھو لے وہ آستیں اپنی
نشان میرے لہو کا نہ مٹ سکا ہو گا

سبب تو ہو گا کوئی دل کی دھڑکنوں کا وسیم
سنو تو غور سے کوئی پکارتا ہو گا
 

Rate it:
Views: 583
06 Jul, 2019