مشکلیں درپیش ہیں تو کیا کیجئے
اور کیا کریں گے بس دعا کیجئے
آپ بڑے ہیں تو ظرف بھی بڑا کیجئے
میری غلطیوں کو معاف کر دیا کیجئے
مشکل تو ہے مگر کر سکیں اگر
تو بے وفاؤں سے بھی وفا کیجئے
کبھی بھی کسی سے نہ خفا آپ ہوں
نہ کبھی بھی کسی کو خفا کیجئے
جرم کس کا تھا سزا کسے ملی
چھوڑییے ان باتوں کو دفعہ کیجئے
کوئی غم ہے تو اسکو بھلا دیجئے
جیتے جی یوں نہ مرا کیجئے
لوگ کرتے ہیں کیا نہ جرح کیجئے
آپ کھرے ہیں کام بھی کھرا کیجئے
سچ بات منہ پہ کہا کیجئے
ہرگز نہ کسی سے ڈرا کیجئے