Add Poetry

کسی کی نظر کرم نے سوئی ہوئی تو قسمت جگا دیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

کسی کی نظر کرم نے سوئی ہوئی تو قسمت جگا دیا
جو درد سے آشنا نہیں تھے انہیں کو بسمل بنا دیا

کبھی مَچَلنا کبھی تڑپنا کبھی سسک کر آہیں بھرنا
یہی تو دن رات کا فسانہ اسی میں جیون بتا دیا

کبھی خرد کے ہوئے نہ تابع جنوں میں گزری یہ زندگی
یہ ایسی تھی کشمکش کہ جس نے وفا میں جینا سکھا دیا

کبھی زباں بھی ہلی نہ کوئی ہوئی نہ کوئی بھی گفتگو
ہوا اشارا کبھی تو ایسا کہ ماجرا سب سنا دیا

کبھی گزرنا بھی دل سے ایسا نہ کوئی آہٹ سنائی دے
کبھی تو آواز کوئی ایسی کہ اک کرشمہ دکھا دیا

سناؤں کس کو میں حال دل کا ملے نہ کوئی بھی اہل دل
کہ اہل دل کی تلاش میں ہی تو اپنا سب کچھ لٹا دیا

کبھی بھنور میں پھنسی جو کشتی ملا سہارا نہ جب کوئی
تو ان کی نظر کرم نے ڈوبی ہوئی وہ کشتی چلا دیا

تجھے اثر کیا خبر نہیں ہے کہ ٹوٹنے پر یہ دل تیرا
اسی سے نازاں ہوجائے کوئی کہ ہاری بازی جتا دیا

Rate it:
Views: 39
15 Nov, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets