کسے فرصت یہاں پر ہے ۔۔۔ !!!

Poet: Ainee Tahir By: Ainee Tahir, Karachi

خواب سجائے آنکھوں میں
ہم نے کتنا صبر کیا ہے
نجانے زندگی مجھ کو
کہاں پر لے کے آئی ہے
مری ہر بات کا اب تو
کوئی مطلب نہیں ملتا
سبھی رشتے سبھی ناطے
مجھے اب غیر لگتے ہیں
سبھی قسمیں سبھی وعدے
مٹی کا ڈھیر لگتے ہیں
ویرانی میری آنکھوں کی
غمِ ہجراں سناتی ہے
مجھے اب گردشِ دوراں
یہاں تک لے کے آئی ہے
میں پھولوں کو اگر چھولوں
تو وہ مرجھا سا جاتے ہیں
جو منزل ڈھونڈنا چاہوں
ستارے روٹھ جاتے ہیں
میں اپنے سارے خوابوں کی
جو بیتے ان عذابوں کی
سناؤں داستاں کس کو
کسے فرصت یہاں پر ہے
غمِ ہجراں کے ماروں کی
جو دل سے داستاں سن لے

Rate it:
Views: 564
12 Jul, 2015