کس قدر باتوں میں کمال ہمیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

کس قدر باتوں میں کمال ہمیں
پھر سے ڈالو یہی دھمال ہمیں

اپنی صورت پہ تبصرہ نہ کرو
اپنی سیرت کا ہے خیال ہمیں

مجھ کو معلوم تھا یہ دن ہو گا
تم کرو گے نیا سوال ہمیں

تم بھی دہراؤ یہ میں بھی دہراؤں
سال نو کا یہی کمال ہمیں

جو بھی آنکھوں میں کھو گئے لحمے
یادِ ماضی نہ دیتے حال ہمیں

تیری یادوں کی شام کے سائے
مجھ کو مشکل میں دیتے ڈال ہمیں

ہم کو معلوم کب ہوا وشمہ
کیسے گزرا نیا یہ سال ہمیں

Rate it:
Views: 445
01 Oct, 2017
More Love / Romantic Poetry