کس قدر ہے کمال تھوڑی ہے
پھر سے ڈالیں دھمال تھوڑی ہے
اپنی صورت پہ تبصرہ نہ کرو
اپنی سیرت اجال تھوڑی ہے
مجھ کو معلوم تھا یہ دن ہو گا
تم کرو گے سوال تھوڑی ہے
تم بھی دہراؤ یہ میں بھی دہراؤں
سال نو کا کمال تھوڑی ہے
ہم کو معلوم کب ہوا وشمہ
کیسے گزرا ہے سال تھوڑی ہے