کس نے کہا اس سے نگاہیں چار کر لے
مفت مارا جائے گا دل ! میرا اعتبار کر لے
تاب لا نہ سکے گا تو اس کے جلووں کی۔
ہر جلوہ اک حشر ھے میرا اعتبار کر لے۔
پھر نہ کہنا کہ آزار عشق جان لیوہ ھے۔۔
دیکھ ابھی بھی وقت ھے فرار اختیار کر لے۔
ہم نے دیکھا ھے اس شمع افروزاں کو۔۔
بلا کا حسن رکھتی ھے وہ گر اعتبار کر لے۔
یوں بھی اس کے آگے ہیچ ھے سارا عالم۔۔۔
وہی ایک عکس ھے اگر خود آشکار کر لے۔
ھے اسد جنوں عشق بس اور کچھ نہیں۔۔۔
دیوانہ !بن جاتا ھے اگر کوئی پیار کر لے۔