اپنوں کے تیر کھا کے بھی ہنسنا پڑا مجھے کس کس پل صراط پہ چلنا پڑا مجھے میں خوش تھا تیری راہ کے اک پھول کی صورت تپتی ہوئی فضا میں بکھرنا پڑا مجھے