Add Poetry

کس کو مہندی لگے ہاتھ دکھا کر عیدی لو گی

Poet: Humaira Hammad By: Humaira Hammad, Gujranwala

اس نے پوچھا تھامیں پاس نہ ہوا تو کیسے عید گزرے گی
مرے بن کیسےتری بہکتی زلف سلجھے گی
کس کے لئیے سجنی کاجل لگاؤ گی
کیسے تم عید کےلئےچوڑیاں لینےجاؤگی
کون تری پیشانی پہ زندگی گا نرم سا احساس دلائے گا
کون مری جان کہہ کر تجھ ساتھ لگائے گا
کس کو مہندی لگے ہاتھ دکھا کر عیدی لو گی
رنگ گہرانہ آنے پہ جھگڑا کس سے کرو گی
تب میں بن سوچے سمجے مسکرا دی
مان تھا محبت پہ تری
اب جو سارے خدشے ترے سچ ہوئے
دن عید کا آیا ہے
میں الجھے بال لئے,اپنی سرخ آنکھوں سے
اپنی خالی کلائی تک رہی ہوں
قسمت کا جال بچھ چکا ہے
ہاتھوں پہ رنگ نہیں ٹھنڈی پیشانی زرد ہوتی جارہی ہے
اور مجھے گلے لگانے والا گھر کاراستہ بھول گیا

Rate it:
Views: 1683
11 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets