کل شام
یوں ہی مجھکو سر راہ چلتے چلتے
اک چہرہ مل گیا تھا
نہ آشنا تھا ، پھر بھی ایسا لگا کہ جیسے
من میں بسا ہوا ہے
روح میں رسا ہوا ہے
میں کچھ نہ جن پایا اس کی ہنسی سے لیکن
بس یوں لگا کہ جیسے
کچھ پھول کھل گئے ہوں
مدت کے بعد بچھڑے
آپس میں مل گئے ہوں
وہ کون تھی ؟
کہاں سے آئی تھی میں نہ جانوں
بس اتنا کہہ سکوں گا
اس حسن دلروبا کو
اک حور تھی وہ شاید
یا پھر
کوئی پری تھی
جو آ کے بس اچانک
من میں بسا کے خوشبو کر کے سہر سا ہر سو
یہ شعر دے کے مجھکو
تکتا ہی رہ گیا میں اس پھول کی کلی کو
اور بس چلی گئی وہ .