کل چودھویں رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا کچھ نے کہا یہ چاند ہے کچھ نے کہا چہرا تیرا ہم بھی وہیں موجود تھے ہم سے بھی سب پوچھا کیے ہم ہنس دئے ہم چپ رہے منظور تھا پردہ تیرا