کل کی بات کو کل پر چھوڑو
آتے وقت کو کس نے دیکھا
مستقبل پہ زور ہے کس کا
کل آئے گا کل دیکھیں گے
آج تو جی لیں ان لمحوں کو
جن لمحوں کی خاطر ہم نے
ماضی کو قربان کیا ہے
کیا کرنا اندیشہ ء منزل
فکر فردا کے کیا معنی؟
مستقبل پہ زور ہے کس کا؟
کل آئے گا ،کل دیکھیں گے
چھن چھن جھرنے ،مست ہوائیں
مہکی سی پر سوز فضائیں
اڑتے ،گاتے بے کل پنچھی
گیت خوشی کے میل کر گائیں
بادل ،برکھا،خوشبو،پانی
ان گھڑیوں کو چھونے آئیں
ہم نہ ہوں تو کون سمیٹے؟
ان لمحوں کی شوخ ادائیں
چڑھتا سورج جھومتا آئے
کب ڈوبے گا ہم کیا جانیں؟
شام کی باتیں شام کو ہونگی
سوچ کی چادر ہم کیوں تانیں؟
فکر فردا رہنے بھی دو
شام پڑی ہے،رات پڑی ہے
دل کی اک اک بات پڑی ہے
خواب پرانے سب کہہ ڈالیں
کل کی بات بھی اب کہہ ڈالیں