کوئی الجھن میں کھوگیا کسے اظہار کی مانگ

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کوئی الجھن میں کھوگیا کسے اظہار کی مانگ
اکثر نینوں میں بھٹکتی ہے خمار کی مانگ

وہ گرجکر صحراؤں سے رخ موڑ لیتا ہے
مفلسی ویرانیوں میں رہہ گئی بہار کی مانگ

سہارے بھی کہیں غیر مستقل سے لگتے ہیں
اور زندگی کو پڑگئی جیسے اُدھار کی مانگ

کئی چاہتوں کے محرم سرگردان گھمتے ہیں
مگر کہاں کہاں ہوتی ہے سُدھار کی مانگ

فرد کردار کو حالتیں بے ترتیب کرتی ہیں
کسی کو بھی نہ رہی یوں انتشار کے مانگ

عشق حقیقی کا گر زینہ ہے سنتوشؔ تو
مجھے اس سے بڑہ کر کس مجاز کی مانگ

 

Rate it:
Views: 403
06 Feb, 2011