Add Poetry

کوئی تحریر بھی یاد نہیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کوئی تحریر بھی یاد نہیں
کب ہوئی تھی آخری ملاقات
یہ بھی یاد نہیں
اک گرد جم گئی ہیں یادوں پے جیسے
اور آنیئہ صاف کرنے کے لیے
اک کاغذ بھی ہمارے پاس نہیں
کس تاریخی میں
ڈوبتی جا رہی ہیں زندگی
ہے چاروں طرف روشنی مگر
ساتھ چلنے کو کوئی بھی تیار نہیں
یہ کیسا ہیں مقام کہ
ذہین میں کوئی خیال بھی نہیں
کس نے بکھرا تھا آشیانہ ہمارا
پوچھنے کو اب تو کوئی گوا بھی نہیں
محبت سانس لیتی تھی
کبھی ہمارے دل میں بھی لکی
اب جسم میں جان تو ہیں مگر
دھڑکن ہمارے پاس نہیں
یوں تو پیسوں کی دنیا ہے مگر
اب ان پیسوں کو کیا کروں
جس میں میرے
درد دل خریدنے کی اوقات نہیں
تو ؟ تم نے بھی چھوڑ دیا ہمیں تنہا ؟
یاد کرو کتنی بار کہا تھاکہ
اب تنہا جینے کی ہم میں بات نہیں

Rate it:
Views: 341
21 Nov, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets